جدت کے تقاضوں کے ساتھ ساتھ آسٹریلیا پوسٹ بھی بدل رہا ہے ۔ کیسے؟

جلد ہی خط اور پارسل کے نظام میں اہم تبدیلیاں متوقع ہے کیونکہ آسٹریلیا پوسٹ نے اپنے بزنس ماڈل میں تبدیلی کرتے ہوئے ای کامرس اور پیکجز پر زیادہ توجہ دینا کا عندیہ دیا ہے۔

A postal worker loading a satchel with letters ready to take out on a delivery.

Australia Post is no longer required to deliver letters every day. Credit: Dan Himbrechts

اگلے ہفتے سے یہ تبدیلی عمل میں لائی جائے گی، جس کے تحت روزمرہ کے خط اب ہر روز کے بجائے دو روز میں ایک مرتبہ ترسیل کیے جائیں گے۔

ڈاکیے اب ایکسپریس میل اور پارسل کی ترسیل پر زیادہ توجہ مبذول کریں گے۔ یہ تمام تر تبدیلیاں پوسٹ کے ادارے کو مالیاتی طور پر مستحکم رکھنے کے لیے ہیں۔

ایک نئی ٹرائل سے پتہ چلا کہ ڈاکیے روزانہ کی بنیادوں پر 20 فی صد زیادہ پارسلز کی ترسیل ممکن بناسکتے ہیں جب انہیں روزمرہ کے خط تقسیم کرنے کے کام سے فرصت دی جائے۔

آسٹریلیا پوسٹ کے چیف ایگزیکیٹیو آفیسر اور مینیجنگ ڈائریکٹر پاول گراہم نے ایک بیان میں کہا کہ پہلے سے طے شدہ ضوابط اس بات کا تقاضہ کر رہے تھے کہ روزانہ کی بنیادوں پر خطوط کی ترسیل ممکن بنائی جائے تاہم اب اس میں تبدیلی لائی جارہی ہے۔ ان کے بقول گھروں تک خطوط کی روزمرہ ترسیل کو اگلے پانچ برس میں کم کرکے کم از کم دو خط فی ہفتہ تک لایا جائے گا۔
A man inserts letters into an Australia Post post box in Syndey's CBD.
The average Australian posts 15 letters a year and receives two a week, according to Australia Post. Source: AAP / Dan Himbrechts

وزیر مواصلات مشیل رولانڈ نے واضح کیا ہے کہ ان تبدیلیوں کے باجود ڈاکخانوں کی تعداد میں کمی نہیں آئے گی۔ ان کے بقول آسٹریلیا پوسٹ کو لوگوں کی ضروریات زندگی کے مطابق اپنا نظام تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کے مطابق: "آسٹریلیا پوسٹ اب بھی قائم رہ سکتا ہے۔ چھوٹے کاروبار اور صارفین کی ضروریات اور تقاضے بدل رہے ہیں اور آسٹریلیا پوسٹ کو بھی خود کو ڈھالنے کی ضرورت ہے۔"

آسٹریلیا پوسٹ کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس ہر پانچ میں سے چار گھرانوں نے کچھ نہ کچھ چیزیں آنلائن خریدیں اور مجموعی طور پر 95 لاکھ نے پارسلز وصول کیے۔ اس سب کے باوجود ایک اہم بات یہ ہے کہ مجموعی طور پر خطوط کی تعداد میں سال 2008 سے اب تک دو تہائی کمی ہوئی ہے۔

وزیر مالیات کیتھی گالاگھیر کے بقول اس بات کی شدید ضرورت ہے کہ ان ریاستی اداروں کو قابل منافع بنایا جائے۔ یاد رہے کہ آسٹریلیا پوسٹ نے گزشتہ برس 200 ملین ڈالر کا نقصان کیا تھا۔ ان کے بقول آسٹریلیا پوسٹ کی مالی خودکفالت درحقیقت میں لوگوں کو بہترین خدمات فراہم کرنے کے لیے بھی خاصی ضروری ہے۔

آسٹریلیا پوسٹ میں تازہ اصلاحات اور اس کا نیا ماڈل سال 2025 کے اواخر میں متعارف کروایا جائے گا۔

شئیر
تاریخِ اشاعت 12/04/2024 4:37pm بجے
تخلیق کار Ewa Staszewska
پیش کار Shadi Khan Saif
ذریعہ: SBS