لیونل میسی کے ارجنٹائن نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد ورلڈ کپ 2022 کے فائنل میں فرانس کو پنالٹیز پر شکست دی

’میسی یا میباسے میں عظیم فٹبالر کون‘ کی جنگ عالمی فٹبال کپ کے فائینل کے ایک سنسنی خیز مقابلے پر ختم ہوئی۔

A man holding standing among a cheering football team while holding the World Cup trophy.

Argentina's Lionel Messi with the World Cup trophy his team won the tournament after beating France in the final. Source: EPA / Friedemann Vogel/EPA

ارجنٹینا نے فرانس کے خلاف کانٹے کے مقابلے کے بعد 2022 کا ورلڈ کپ جیت لیا جو پنالٹی شوٹ آؤٹ پر ختم ہوا۔
قطر کے لوسیل اسٹیڈیم میں کھیلا گیا میچ اضافی وقت کے بعد بھی 3-3 کی برابری پر ختم ہوا لیکن اسپاٹ کِکس پر ارجنٹینا نے مقابلہ 4-2 سے جیت کر نہ صرف سنسنی خیز مقابلے کا اختتام کر دیا بلکہ 1990 کے بعد ایک بار پھر اپنے فینز کو فتح کا جشن منانے کا موقع فراہم کیا۔
پچھلے 20 سالوں میں یورپ سے باہر کا کوئی بھی ملک یہ عالمی ٹورنامنٹ نہیں جیتا تھا، آخری بار برازیل نے 2002 کے ٹورنامنٹ میں جرمنی کو شکست دی تھی۔
فرانسیسی میگزین کے عالمی فٹبالر کے سالانہ ایوارڈ ’ بالن ڈی آرز‘ کے سات اعزازات جیتنے والے ساتھ، لیونل میسی کو پہلے ہی بہت سے پنڈتوں نے اب تک کا بہترین فٹبالر قرار دیا تھا۔ لیکن ن کے اعزازات کی فہرست میں ایک کامیابی باقی تھی - اور وہ تھی اپنے ملک ارجنٹینا کے لیے فٹبال کا ورلڈ کپ جیتنا۔
اضافی وقت کے دوسرے ہاف میں میسی کے جادو نے ارجنٹائن کو ایک گول کی برتری دلا دی۔
لیکن فرانس کے Kylian Mbappe نے جوابی وار کیا، اور یوں تیسرا گول کرکے میباسے ورلڈ کپ کی تاریخ میں ہیٹ ٹرک کرنے والے تاریخ کے دوسرے کھلاڑی بن گئے۔
اس ٹارنامنٹ میں اب تک Mbappe اور Messi دونوں نے پانچ پانچ گول کئے تھے، جبکہ فرانس کے اولیور گیروڈ نے چار گول کیے،اس طرح تینوں کھلاڑی ’گولڈن بوٹ‘ اعزاز کے لئے نامزدگی کے لیے بھی مدِ مقابل تھے۔ارجنٹائین اور فرانس دونوں ٹیمیں اس بار کے فائینل سے پہلے دو دو ورلڈ کپ کی فاتح رہ چکی ہیں۔
لیکن اس بار یہ ارجنٹائن ہی تھا جو فتح کا تاج سجا سکا۔
A man on a football field cheering.
France's Kylian Mbappe celebrates after scoring a goal during the 2022 World Cup final against Argentina. Source: AAP, SIPA USA / Fotoarena
فرانس کے لوئس فرنانڈیز نے ٹورنامنٹ کے نوجوان کھلاڑی کا اعزاز حاصل کیا، یہ اعزاز Mbappe نے چار سال قبل جیتا تھا۔ارجنٹینا کے ایمیلیانو مارٹینیز نے گولڈن گلوو جیتا جبکہ ایمباپے نے آٹھ گول کر کے گولڈن بوٹ جیتا۔
اور میسی نے ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی کے طور پر گولڈن بال جیتا۔
ارجنٹائن کے صدر البرٹو فرنانڈیز نے مبینہ طور پر اس لیے فائنل میں شرکت نہیں کی کہ کہیں ان کی شرکت ٹیم کے لئے بد قسمتی کا باعث نہ ہو، صدر البرٹو نے اپنے ملک کے کھلاڑیوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ۔
"ہمیشہ ایک ساتھ، ہمیشہ متحد،"
"ہم دنیا کے چیمپئن ہیں۔ مزید کچھ نہیں کہنا ۔ شکریہ۔"
ارجنٹائن کے دارالحکومت بیونس آئرس کی سڑکیں میچ سے پہلے اور بعد میں کھچا کھچ بھری ہوئی تھیں۔اور
یہی جذبات ارجنٹائن کے شائیقین کی بھاریتعداد کے بھی تھے جو اسٹیڈیم میں موجود تھے۔
اس سال کے ورلڈ کپ کو دیکھنے کے لئے تقریباً 50,000 ارجنٹائنیوں نے قطر کا سفر کیا۔

میسی ، بارسلونا ایف سی میں شمولیت کے لیے 13 سال کی عمر میں ارجنٹائن سے اسپین چلے گئے تھے۔ لیکن اس کا دل ہمیشہ اپنے آبائی ملک کے ساتھ وفادار رہا ۔
فرانسیسی شائقین جمعہ کے روز اِن افواہوں پر پریشان تھے کہ ایک نامعلوم وائرس کے باعث اسکواڈ کے تین اہم کھلاڑی شائید نہ کھیل سکیں جن میں بشمول رافیل ورانے کا نام بھی لیا جا رہا تھا جنہون نے ٹیم کے ساتھ ٹریننگ کرنے کے بجائے گروپ الگ ٹریننگ کی تھی۔ لیکن فرانسیسی لیس بلیوس اتوار کی شام (مقامی وقت کے مطابق) مضبوط اسکواڈ کے ساتھ میدان میں اترا۔
ارجینٹیا کے دارالحکومت بیونس آئرس میں عوامی سکرینوں پر میچ دیکھنے والے ارجنٹائنی شائقین پر موسم گرما کا سورج چمک رہا تھا۔ قطر کے انسانی حقوق کے ریکارڈ کے خلاف فرانس کے احتجاج کی وجہ سے پیرس میں کوئی لائیو سائٹس نہیں تھیں۔
ٹورنامنٹ کی اختتامی تقریب میں میچ سے قبل قطر کے لوسیل آئیکونک اسٹیڈیم میں شاندار آتش بازی نے پورے شہر کو روشنی میں نہلا دیا۔
اختمامی تقریب میں جن عالمی فنکاروں نے فن کا مظاہری کیا ان میں قطری نغمہ نگار عائشہ، امریکی-نائیجیرین گلوکار ڈیوڈو، پورٹو ریکن ریگیٹن گلوکارہ اوزونا، فرانسیسی ریپر گیمز، مراکشی-کینیڈین گلوکارہ نورا فتحی، اماراتی پاپ اسٹار بلقیس، عراقی موسیقار رحمہ ریاض اور مراکشی گلوکارہ منال شامل تھے۔
ارجنٹائن نے اب تک تین ورلڈ کپ فائنل جیتے ہیں، جبکہ برازیل نے پانچ بار اور جرمنی نے چار بار عالمی کپ کی جگمگاتی ٹرافی اٹھانے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔

 _________________________________________________

§ کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک بنائیں یا کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔
§ اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے
§ اردو پرگرام سننے کے طریقے
§ پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے:

شئیر
تاریخِ اشاعت 19/12/2022 10:06am بجے
شائیع ہوا 19/12/2022 پہلے 10:24am
تخلیق کار Tom Canetti
پیش کار Rehan Alavi
ذریعہ: SBS