دبئی میں تاریخ کا بدترین سیلاب، طوفان سے زندگی متاثر

متحدہ عرب امارات میں شدید گرج چمک اور بارش سے سیلاب نے تباہی مچادی، بڑی شاہراہوں اور دبئی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے کچھ حصے زیر آب آگئے۔

cars float in floodwater

Cars drive in a flooded street following heavy rains in Dubai on Wednesday. Source: Getty / Giuseppe Cacace

Key Points
  • یہ خیال کیا جاتا ہے کہ سیلاب کلاؤڈ سیڈنگ پروازوں کی وجہ سے ہوا ہو گا۔
  • دبئی 24 گھنٹوں کے دوران 142 ملی میٹر سے زیادہ بارش کے باعث زیر آب آگیا۔
  • پروازوں میں خلل پڑا، ہوائی جہاز کا عملہ ہوائی اڈے تک نہیں پہنچ سکا۔
متحدہ عرب امارات جو ایک صحرائی ملک ہے جبکہ اس کا دبئی ائیر پورٹ دنیا کے مصروف ترین ہوائی اڈوں میں شامل ہے تاہم گذشتہ روز سے ہونے والی شدید بارش نے نہ صرف پروازوں میں خلل ڈالا ہے بلکہ نظام زندگی بھی متاثر کیا ہے۔ اس صورتحال کا سامنا کرتے ہوئے اب یو اے ای اس بارش کے اثرات کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے

سرکاری خبر رساں ادارے ڈبلیو اے ایم نے بارش کو "ایک تاریخی موسمی واقعہ" قرار دیا جس نے "1949 میں ڈیٹا اکٹھا کرنے کے آغاز سے لے کر اب تک کی دستاویز میں درج کسی بھی موسمی ایمرجنسی کو پیچھے دیا ہے ۔ یاد رہے خام تیل سے مالا مال یہ ملک تیل کی دریافت سے پہلے برطانوی محافظ ریاستوں کا حصہ تھا جنہیں ٹروشیل ریاست کے طور پر جانا جاتا تھا
Lighting seen in the distance in Dubai.
One possible contributor may have been cloud seeding, in which small planes operated by the government fly through clouds burning special salt flares. Source: AAP / Ali Haider
 کئی رپورٹوں میں محکمہ موسمیات کے قومی مرکز کے ماہرین موسمیات کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ انہوں نے بارش سے پہلے چھ یا سات کلاؤڈ سیڈنگ پروازیں اڑائیں۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کی طرف سے فلائٹ ٹریکنگ ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا جس سے معلوم ہوا کہ متحدہ عرب امارات کی کلاؤڈ سیڈنگ کی کوششوں سے وابستہ ایک ہوائی جہاز نے پیر کو پورے ملک میں پرواز کی۔

ابوظہبی میں انگریزی زبان کے سرکاری اخبار دی نیشنل نے مرکز کے ایک گمنام اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ منگل کے روز کوئی کلاؤڈ سیڈنگ نہیں ہوئی، جبکہ انہوں نے پہلے کی کسی پرواز کو بھی تسلیم نہیں کیا ۔

دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر جمع کیے گئے موسمیاتی اعداد و شمار کے مطابق، بارش پیر کو سہ پہر کے قریب شروع ہوئی، جس نے دبئی کی ریت اور سڑکوں کو 20 ملی میٹر پانی سے بھگو دیا۔
طوفان منگل کی صبح 9 بجے کے قریب شدت اختیار کر گیا اور دن بھر جاری رہا، جس سے شہر پر مزید بارش اور اولے برسے۔

اوسطاً ایک سال میں، دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر 94.7 ملی میٹر بارش ہوتی ہے، جو طویل فاصلے تک سفر کرنے والے ایمریٹس کی پروازوں کا مرکز ہے۔

منگل کی رات پروازوں کی آمد روک دی گئی تھی، اور مسافروں کو آس پاس کی سڑکوں پر سیلابی پانی کے باعث ٹرمینلز تک پہنچنے کے لیے جدوجہد کرنا پڑی۔
Cars stranded in flooded waters.
One couple, who spoke to the Associated Press on condition of anonymity, to speak freely in a country with strict laws that criminalise critical speech, called the situation at the airport "absolute carnage". Source: Getty / Anadolu
دبئی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے نے بدھ کی صبح تسلیم کیا کہ سیلاب نے "محدود نقل و حمل کے اختیارات" چھوڑے ہیں اور پروازوں کو متاثر کیا ہے کیونکہ ہوائی جہاز کا عملہ ہوائی اڈے تک نہیں پہنچ سکا۔

ایمریٹس نے کہا کہ ایئر لائن نے بدھ کی صبح 8 بجے سے آدھی رات تک دبئی سے روانہ ہونے والے مسافروں کے لیے چیک ان کو روک دیا تھا کیونکہ ائیر لائن ٹرانزٹ میں موجود مسافروں کے لئے ہوائی اڈے کو خالی کرنے کی کوشش کر رہی تھی – یاد رہے ٹرانزٹ میں موجود بت سے افراد کو ٹرمینلز میں جہاں جگہ میسر آئی سونا پڑا ۔

ایمریٹس کی سسٹر ایئر لائن فلائی دبئی کے مسافروں کو بھی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔
 ہوائی اڈے کے سی ای او پال گریفتھس نے بدھ کی صبح سیلاب کے مسلسل مسائل کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ ہر جگہ جہاں ہوائی جہاز کو محفوظ طریقے سے پارک کیا جا سکتا ہے لے جایا گیا ہے۔

گریفتھس نے سرکاری ٹاک ریڈیو سٹیشن دبئی آئی کو بتایا کہ "یہ ایک ناقابل یقین حد تک مشکل وقت ہے۔ میری یاداشت کے مطابق، مجھے نہیں لگتا کہ کسی نے کبھی اس طرح کے حالات دیکھے ہوں گے
People gathered to listen to staff at the airport.
Some aircraft had been diverted to Al Maktoum International Airport at Dubai World Central, the city-state's second airfield. Source: AAP / PA/Alamy
"ہمیں اب سے قبل اس طرح کے حالات کا سامنا نہیں کرنا پڑا، لیکن میں ہر ایک کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم اپنے صارفین اور عملے کی دیکھ بھال کو یقینی بنانے کے لیے جتنا ممکن ہو سکے محنت کر رہے ہیں۔"


شئیر
تاریخِ اشاعت 18/04/2024 12:08pm بجے
پیش کار Warda Waqar
ذریعہ: AAP