ایک ریاست جو اتنی شدت سے آسٹریلیا چھوڑنے کی خواہشمند تھی کہ وہاں اس پر ریفرنڈم بھی ہوا

ویسٹرن آسٹریلیا نے ایک سے زیادہ بار الگ ملک بننے کی کوشش کی۔

A referendum postcard and an outline of Australia ripped at western Australia.

A party pushing for secession is still campaigning in Western Australia. Credit: SBS The Feed

ایک وقت تھا جب ویسٹرن آسٹریلیا کے لوگ آسٹریلیا چھوڑنے پر اتنے مصر تھے کہ انہوں نے اس کی جانچ کے لیے ایک ریاستی ریفرنڈم کرایا - اور لوگوں کی اکثریت نے 'ہاں' میں ووٹ دیا۔

لیکن آسٹریلیا کے باقی حصوں سے الگ ہونے کی مسلسل کوششوں کے باوجود، WA "Waxit" یا "Westralia" بن نہیں سکا (جی ہاں، یہ دونوں ہی حقیقی اصطلاحات ہیں جو سالوں میں استعمال ہوتی ہیں)۔

اور آسٹریلیا کے باقی حصوں سے الگ ہونے کا خیال صرف ایک خیالی تصور نہیں تھا۔ یہ WA کی تاریخ میں شامل ہے - یہاں تک کہ فیڈریشن بننے سے بھی پہلے - اور ریاست نے شروع میں تقریباً آسٹریلیا میں شمولیت اختیار نہیں کی تھی۔

مغربی آسٹریلیا کو فیڈریشن کے بارے میں تحفظات تھے

علیحدگی کی بات چیت سے پہلے، اس بات پر بات چیت ہوئی کہ آیا WA واقعی آسٹریلیا کی تشکیل میں شامل ہونا چاہتا ہے۔

جب 1890 کی دہائی میں برطانوی کالونیوں کو متحد کرنے کے بارے میں بات چیت تیز ہو رہی تھی، WA اور Queensland کو تشویش تھی کہ فیڈریشن NSW اور وکٹوریہ کو دوسری ریاستوں پر برتری دے گی۔

اسی وقت کے آس پاس، WA میں سونے کی دریافت کا مطلب یہ تھا کہ ریاست تیزی سے اقتصادی ترقی سے لطف اندوز ہو رہی ہے، اور اس بارے میں سوالات اٹھائے گئے کہ کیا فیڈریشن واقعی اس کے بہترین مفاد میں ہے۔
خود مختاری کے کھو جانے، ریاست کی جغرافیائی دوری کی وجہ سے اس کی سمجھی جانے والی اہمیت کو متاثر کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی بڑھتی ہوئی معیشت پر ممکنہ منفی اثرات کے بارے میں خدشات تھے۔

WA فیڈریشن (جو 1901 میں وجود میں آئی) میں شامل ہونے کے بارے میں اس نہج پر تھا کہ اسے آئین کے دیباچے سے خارج کر دیا گیا ہے، جس میں "نیو ساؤتھ ویلز، وکٹوریہ، جنوبی آسٹریلیا، کوئنز لینڈ اور تسمانیہ کے لوگوں" کو "ایک ناقابل تحلیل وفاقی دولت مشترکہ" کے طور پر متحد ہونے کی فہرست دی گئی ہے۔

WA کا ذکر آئین میں آسٹریلیا کی دولت مشترکہ کی ریاستوں میں سے ایک کے طور پر کہیں اور کیا گیا ہے۔
Union Jack flag with a black swan in a yellow circle.
The Dominion movement's flag for 'Westralia', if it were to ever secede.
یونیورسٹی آف سڈنی کی آئینی قانون کی ماہر پروفیسر ایمریتا این ٹومی نے دی فیڈ کو بتایا: "اس میں نیوزی لینڈ کا بھی ذکر ہے، ویسے نیوزی لینڈ (شامل) نہیں ہوا جبکہ ویسٹرن آسٹریلیا شامل ہو گیا۔"

برطانیہ میں آسٹریلین آئین کو قانون بنائے جانے کے ہفتوں بعد، ویسٹرن آسٹریلیا نے اس پر ووٹ دینے کے لیے ریفرنڈم کرایا- دوسری ریاستیں پہلے ہی ایسا کر چکی ہیں۔ WA کے حق میں ووٹ 69 فیصد تھے، جبکہ دیگر ریاستوں کے حق میں اوسط 75 فیصد تھے۔

ٹومی نے کہا، "یہ بڑی حد تک پرتھ کے لوگوں کے بجائے سونے کے میدانوں میں لوگوں کے ووٹوں کی وجہ سے شامل ہوا۔"

"لہذا یہ بنیادی طور پر وہ لوگ تھے جو دوسری آسٹریلین کالونیوں سے کان کنی کرنے آئے تھے، وہی لوگ تھے جنہوں نے اسے کنارے لگایا۔"
فیڈریشن کے لیے ایک بڑی ہچکچاہٹ دوسری ریاستوں کے مقابلے WA نے کس طرح آمدنی پیدا کی اس میں فرق تھا۔

"ویسٹرن آسٹریلیا، فیڈریشن سے پہلے، اپنی آمدنی کی شکل کے طور پر ایکسائز کے طور پر جانے جانے والی اشیا پر ٹیکسوں پر تقریباً مکمل انحصار کرتا تھا۔ آسٹریلیا کے مشرقی ساحل پر واقع زیادہ تر کالونیوں کی آمدنی کی مخلوط قسم تھی۔"

1906 میں، جب اس کے مختلف ٹیکس نظام پر استثنیٰ کی میعاد ختم ہو گئی، WA کی قانون ساز اسمبلی نے کہا کہ وفاق ریاست کے "مفاد کے لیے نقصان دہ ثابت ہوا ہے"۔

اس نے دولت مشترکہ سے دستبرداری کے لیے عوامی حمایت کا اندازہ لگانے کے لیے ریفرنڈم کا مطالبہ کیا۔

1933 کا ریفرنڈم

1933 میں WA علیحدگی کے سب سے قریب تھا۔ علیحدگی کی تحریک کو ڈومینین لیگ کے بعد حمایت میں اضافہ ہوا، جو کہ بنیادی طور پر ایک لابی گروپ تھا اور اس مقصد کو آگے بڑھانے کے لیے تشکیل دیا گیا۔ ایک بار پھر، گریٹ ڈپریشن کے دوران ویسٹرن آسٹریلیا کو بظاہر نقصان پہنچانے والے ٹیرف پر بحث نے خدشات کو بڑھا دیا تھا۔

WA میں ایک ریفرنڈم ہوا، اور 66 فیصد جواب دہندگان نے کامن ویلتھ چھوڑنے کے حق میں ووٹ دیا۔

لیکن دراصل اس جذبے کو عملی جامہ پہنانے میں ناکام رہا۔

اس وقت، یہ واضح نہیں تھا کہ یہ علیحدگی کیسے ہو سکتی ہے - آسٹریلین آئین 'ناقابل تقسیم ریاست' سے الگ ہونے والی ریاستوں پر غور نہیں کرتا تھا، اور آئین کو برطانیہ کی پارلیمنٹ کے ایک ایکٹ میں بھی شامل کیا گیا تھا۔
A black and white image of people sitting at tables next to the sign 'Westralia shall be free'.
A photo of the Dominion League in 1934. Credit: State Library of WA
ویسٹرن آسٹریلیا کے باشندوں نے برطانوی پارلیمنٹ سے درخواست کی کہ وہ برطانوی سلطنت کے تحت 'خود حکومت' کرنے کی اجازت دینے کے لیے قانون سازی کرے۔ لیکن برطانوی پارلیمنٹ اس بارے میں بھی غیر یقینی تھی کہ وہ کیا کر سکتے ہیں۔

1935 میں، برطانوی پارلیمنٹ کی ایک جوائنٹ سلیکٹ کمیٹی نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ اس پٹیشن پر عمل نہیں کیا جا سکتا کیونکہ برطانوی پارلیمنٹ کا آسٹریلیا پر دائرہ اختیار نہیں رہا - جب تک کہ یہ آسٹریلیا کی پوری دولت مشترکہ کی درخواست نہ ہو۔

دوسرے لفظوں میں، علیحدگی کا واحد قانونی راستہ ایک کامیاب قومی ریفرنڈم ہوگا جہاں اکثریتی ریاستوں کے ووٹروں کی اکثریت کو یونین کو تحلیل کرنے پر اتفاق کرنا پڑے گا، جیسا کہ انہوں نے فیڈریشن ریفرنڈم میں اسے بنانے پر اتفاق کیا تھا۔

اور ایسا کبھی نہیں ہو گا، ٹومی نے کہا، جیسا کہ "دولت مشترکہ (آسٹریلیا) کسی بھی ریاست کی علیحدگی کا مخالف تھا۔"

'ریپبلک آف ویسٹرن آسٹریلیا' یا 'ویسٹرالیا' کا خواب زندہ ہے

اگرچہ یہ تحریک اتنی مقبول نہیں ہے جتنی پہلے تھی، لیکن علیحدگی کا خیال بار بار ابھرتا ہے۔

'WAxit' نامی ایک سیاسی جماعت مغربی آسٹریلیا کے الگ ہونے یا کم از کم مالی طور پر خود مختار ریاست بننے کے لیے مہم چلا رہی ہے۔

2017 میں، مغربی آسٹریلین لبرلز کے ایک گروپ نے علیحدگی کے امکان کو دیکھنے کے لیے ایک تحریک کامیابی سے منظور کی۔ سب سے حالیہ کوشش جی ایس ٹی اور دیگر وفاقی ٹیکس محصولات کو ریاستوں کے درمیان کس طرح تقسیم کیا جاتا ہے اس کے ارد گرد گرفت سے پیدا ہوا ہے۔

اور جب کہ اس تحریک کو مکمل علیحدگی سے مالی علیحدگی تک پہنچا دیا گیا، بالکل پچھلی کوششوں کی طرح، یہ بھی کہیں نہیں گیا۔

شئیر
تاریخِ اشاعت 25/09/2023 11:48am بجے
تخلیق کار Michelle Elias
پیش کار Afnan Malik
ذریعہ: SBS