آسٹریلیا میں موسمی نزلہ زکام کے آغاز کے ساتھ ہی نئی ویکسین متعارف

Flu Shot

Flu Shot Credit: Financial Tribune

ایس بى ایس کی موبائیل ایپ حاصل کیجئے

سننے کے دیگر طریقے

آسٹریلیا میں موسمی نزلہ زکام کے آغاز کے ساتھ ہی اس سے بچاو کی نئی ویکسین متعارف کر دی گئی ہے جو دنیا بھر میں زیرگردش اس بیماری کے نئی طرز کا مقابلہ کرسکتی ہے۔


یہ ویکسین نیشنل امیونائزیشن پروگرام کا حصہ ہے اور امید ہے کہ اس کے ذریعے لوگوں کو بیماری سے بچاکر نظام صحت پر اضافی بوجھ کا راستہ روکا جاسکے گا۔

گزشتہ برس ان دنوں سڈنی یونیورسٹی سے متصل اس کلینک میں زور و شور کے ساتھ انفلوینزا سے بچاو کی ویکیسن لگائی جارہی تھیں۔

وہ اس موسمی بیماری کا ایک شدید دورہ تھا جب قریب تین لاکھ کیسز ریکارڈ کیے گئے اور مجموعی طور پر قریب 370 ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں۔

رواں برس بھی ہسپتالوں اور کلینکس میں سرگرمیاں عروج پر ہیں۔

حکومتی ایوانوں میں بھی اس معاملے کی جانب خاص توجہ دی جارہی ہے۔

وزیر صحت مارک بٹلر ان ارکان پارلیمان میں شامل تھے جنہوں نے اس نئی ویکسین لگائی، جسے FluCelVax Quad کا نام دیاگیا ہے۔

یہ ویکسین خلیے کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے اور ایسے نیشنل امیونائزیشن پروگرام میں پہلی بار شامل کیا گیا ہے۔

انفیکشیس امراض کے ماہر ڈاکٹر رابرٹ بوئےکہتے ہیں یہ ویکسین دیگر کے مقابلے میں مختلف ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ ویکسین تمام افراد کے لیے دستیاب رہے گی تاہم اس بیماری کے حوالے سے زیادہ حساس اور ممکنہ شکار ہونے والے طبقات کے لیے یہ بلامعاوضہ دستیاب ہوگی۔

رواں برس انفلوینزا کے موسم میں ایک مرتبہ پھر حکام لوگوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ ویکسینیشن کو یقینی بنائیں۔

ماہ اپریل کے آغاز پر کی گئی پیشن گوئی کے مطابق رواں برس موسم سرما خاصا شدید ہوسکتا ہے۔

میڈی بینک کے چیف میڈیکل آفیسر کرس رابنسن نے چینل نائن کو بتایا کہ انفلوینزا کا وائرس گردش میں ہے اور موسم سرما میں یہ خاصی مشکلات پیدا کرسکتا ہے۔

حکام کی جانب سے ویکسین کے انتقال اور ترسیل کا سلسلہ تیز کر دیا گیا ہے۔ اس کے باوجود خدشے موجود ہیں کہ لوگوں میں ویکسینیشن کی شرح خاصی کم ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس پانچ سے 64 برس کی عمر کے محض 25 فیصد لوگوں نے ویکسینیشن پروگرام میں حصہ لیا تھا۔

ریاست کوئنزلینڈ کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر جان جیراڈ کہتے ہیں کہ یہ شرح بلند ہونی چاہیے۔


شئیر